دھرم شالہ،28مارچ(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)وراٹ کوہلی کی قیادت میں ٹیم انڈیا نے سری لنکا کو اسی کی سرزمین پر سال 2015 میں شکست دے کر ٹیسٹ سیریز جیت کا جو سلسلہ شروع کیا تھا، وہ مسلسل جاری ہے۔عالمی نمبر ون ٹیم انڈیا نے اب ورلڈ نمبر دو آسٹریلیا کو 2-1 سے شکست دے کر مسلسل ساتویں سیریزمیں جیت درج کر لی ہے۔ منگل کو اس نے دھرم شالہ میں کنگارو ٹیم کو 8 وکٹ سے ہرا دیا۔ اس کے ساتھ ہی اس نے بارڈر۔گواسکر ٹرافی پر بھی قبضہ کر لیا، جو آسٹریلیا کے پاس تھی۔ رویندر جڈیجہ کو اس میچ اور مکمل سیریز میں آل راؤنڈر کھیل کے لئے مین آف دی میچ اور مین آف دی سیریز کا خطاب دیا گیا۔ جڈیجہ نے سیریز میں 25 وکٹ لئے اور 127 رنز بنائے۔ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان یہ سیریز سنسنی خیز رہی، جہاں پہلے ٹیسٹ میں آسٹریلیا نے جیت درج کی۔ وہیں دوسرے ٹیسٹ میں ہندوستان نے واپسی کی، جبکہ تیسرا ٹیسٹ ڈرا رہا۔ ایسے میں دھرم شالہ ٹیسٹ سیریز کے لحاظ سے فیصلہ کن ہو گیا تھا۔ ٹیم انڈیا کو سیریز پر قبضہ کرنے کے لئے 106 رنز کی ضرورت تھی، جو اس نے 2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لئے۔لوکیش راہل (51) اور اجنکیا رہانے (38 رن، 27 گیند، 4 چوکے، 2 چھکے) ناٹ آؤٹ لوٹے۔
ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے چوتھے دن ہندوستان نے دو وکٹ مرلی وجے (8) اور چتیشور پجارا (0) کے کھوئے۔ ویسے اس میچ میں کپتانی اجنکیا رہانے نے کی۔ مانا جا رہا تھا کہ وراٹ کوہلی کی غیر موجودگی میں ٹیم انڈیا دباؤ میں آکر بکھر جائے گی، لیکن رہانے نے سمجھداری سے ٹیم کی قیادتکی۔ ویسے بھی اس سیریز میں وراٹ کا بلا خاموش ہی رہا، حالانکہ انہوں نے ٹیم کی جارحانہ قیادت کی۔ا سٹار اسپنر آر اشون نے سیریز میں 21 وکٹ لئے۔
ٹیم انڈیا نے آخری بار بارڈر۔گواسکر ٹرافی سال 2012۔13 میں 4۔0 سے جیتی تھی، لیکن سال 2014 میں آسٹریلوی زمین پر کھیلی گئی سیریز میں اس 2۔0 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس طرح یہ ٹرافی اس سیریز سے پہلے تک کنگارو کے پاس ہی تھی۔ اس کی شروعات 1996۔97 میں ہوئی تھی، اس کے بعد سے اب تک 13 سیریز کھیلی جا چکی ہیں۔ ان میں سے 7 سیریز ٹیم انڈیا نے جیتی ہیں، تو 5 آسٹریلیا کے نام رہیں۔ 2003-04 کی سیریز ڈرا رہی تھی۔ٹیم انڈیا نے وراٹ کی کپتانی میں مسلسل 6 ٹیسٹ سیریز جیتیں تھیں۔ یہ سلسلہ سری لنکا کے خلاف سال 2015 سیریز جیت (2۔1) سے شروع ہوا تھا۔ اس کے بعد ٹیم انڈیا نے جنوبی افریقہ (3-0)، ویسٹ انڈیز (2-0)، نیوزی لینڈ (3-0)، انگلینڈ (4-0) اور پھر بنگلہ دیش (1-0) سے شکست دی۔
ویسے آسٹریلوی ٹیم نے اس سیریز میں تمام اندازوں کو جھٹلاتے ہوئے شاندار مظاہرہ کیا اور ٹیم انڈیا کو جیت کے لئے کافی جدوجہد کرنا پڑا۔ اس میچ میں بھی پہلے دو دن دونوں ٹیموں کے درمیان زوردار جدوجہد دیکھنے کو ملی تھی، اگرچہ تیسرے دن کے کھیل میں ٹیم انڈیا پوری طرح حاوی نظر آئی۔ ایسا رویندر جڈیجہ کی آل راؤنڈر کارکردگی کی وجہ سے ممکن ہوا۔ جڈیجہ نے 63 رن بنانے کے بعد گیند سے بھی اچھا مظاہرہ کرتے ہوئے آسٹریلیا کو بیک فٹ پر دھکیل دیا۔ اس میں فاسٹ بولر امیش یادو اور روی چندرن اشون کا بھی اہم تعاون رہا۔اس سیریز میں ٹیم انڈیا کی جانب سے جہاں کپتان وراٹ کوہلی کا بلا خاموش رہا ہے، وہیں لوکیش راہل اور چتیشور پجارا نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا۔ چتیشور پجارا دوسرے ٹاپ اسکورر رہے، جنہوں نے 6 اننگز میں ایک سنچری کے ساتھ 405 رن بنائے۔ نمبر ون میں آسٹریلوی کپتان ا سٹیو سمتھ رہے۔ اسمتھ نے تنازعات کے درمیان اپنا فارم جاری رکھتے ہوئے تین سنچریوں کی مدد سے 7 اننگز میں 482 رن بنائے۔ راہل سیریز کے تیسرے ٹاپ اسکورر رہے۔ انہوں نے 6 اننگز میں اب تک 393 رنز بنائے۔ ان کا سب سے بہتر 90 رنز رہا۔